Dard Jab Ghazal

1

description

درد جب بے قرار کرتا ہےہر نفَس ذکرِ یار کرتا ہےہم تمنا ہزار لاتے ہیںوہ بہانے ہزار کرتا ہےدرد دیتا ہے ساز ہستی کودل جگر تار تار کرتا ہےگُل ہے، گُلشن ہے، اور وہ، دیکھیں!کون کِس کو شِکار کرتا ہےروزِ محشر وہ محرمِ ہستیزخم سارے شمار کرتا ہےاہلِ گُلش نے کی رَپَٹ میریذکرِ فصلِ بہار کرتا ہےتھام لیتی ہیں وحشتیں صاحب!کب کوئی اختیار کرتا ہےمُجکو لمحہ اَجَل کا دیکھ گیااب مِرا انتظار کرتا ہے!شاعر : ابنِ مُنیب